TRUE
RTL

Classic Header

{fbt_classic_header}

تازہ ترین :

latest

پیرودھائی جنرل بس اسٹینڈ میں مبینہ ملی بھگت سےغیرقانونی دکانوں کی تعمیر کا معاملہ سامنے آ گیا

   پیرودھائی جنرل بس اسٹینڈ میں مبینہ ملی بھگت سےغیرقانونی دکانوں کی تعمیر کا معاملہ سامنے آ گیا




 راولپنڈی (نمائندہ) میونسپل کارپوریشن راولپنڈی کی مبینہ ملی بھگت سے پیرودھائی جنرل بس سٹینڈپرکارپوریشن کی ملکیتی جگہ پر غیر قانونی دکانیں تعمیر کرانتہائی مہنگے داموں پرائیویٹ افراد کے ہاتھوں فروخت کرنے کا انکشاف ہوا ہے کارپوریشن حکام نے 4سال سے زائد عرصہ سے تعمیر ہوکر فروخت ہونے والی دکانوں کی نشاندہی ہونے کے بعد ہنگامی طور پر متعلقہ خاتون (مالک)کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آج (بروزبدھ)کارپوریشن میں طلب کر لیا اطلاعات کے مطابق جنرل بس سٹینڈپر واقع کینٹین عمران نامی شخص کو کئی سال پہلے الاٹ کی گئی تھی لیکن مالک کی جانب سے کرایوں کی عدم ادائیگی اور 2کروڑ روپے سے زائد کا نادہندہ ہونے پر کارپوریشن حکام نے کینٹین سر بمہر(سیل) کی تھی بعد ازاں کارپوریشن کی جانب سے نادہندہ کے خلاف کوئی کاروائی نہ ہونے اور پر اسرار خاموشی اختیار کرنے کے بعد مذکورہ مالک نے کینٹین کے عقبی حصے میں اڈے کی باؤنڈری وال کے ساتھ نئی دکانیں تعمیر کر دیں جنہیں مرحلہ وار30لاکھ روپے کے لگ بھگ فی دکان فروخت کر دیا گیا ذرائع کے مطابق کارپوریشن کے بعض افسران کے فرنٹ مین ایک کلرک کی ملی بھگت سے تعمیر اور فروخت ہونے والی دکانوں کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں ہے ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے جنرل بس سٹینڈ پر تعینات کئے جانے والے کسی بھی اڈہ انچارج کو اڈے پر واقع دکانوں کی الاٹمنٹ یا کرایوں کی وصولی سمیت کسی قسم کا کوئی اختیار نہیں دیا جاتا جس کے لئے ایک غیر متعلقہ کلرک کو تمام ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں ذرائع کے مطابق اس حوالے سے کارپوریشن کے سابق چیف افسرشفقت رضانے غیر قانونی دکانیں مسمار کروا کے کارپوریشن کی ملکیتی جگہ واگزار بھی کروائی تھی لیکن بعد ازاں ان کے تبادلے کے بعدیہ دکانیں دوبارہ تعمیر کر لی گئیں اسی طرح شفقت رضا کے بعد آنے والے چیف افسر سردار نصیر نے اڈے کی دکانوں کی بند ربانٹ، کرایوں میں بھاری خورد برد سمیت دیگر مدات میں ہونے والی بے ضابطگیوں پر تحقیقات کا حکم دیا تھالیکن بااثر افراد نے ان کی تعیناتی کے کچھ ہی دن بعد ان کا تبادلہ کروا دیا تھاادھر اس حوالے سے کارپوریشن نے غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث الاٹی کو 15اگست کو نوٹس جاری کر دیا ہے جنرل بس سٹینڈ کے ہیڈ کلرک (رینٹ)کے دستخطوں سے 2روز قبل جاری ہونے والے نوٹس کے تحت متعلقہ الاٹی کو آج (بروز بدھ)ایم او آر کے دفتر میں طلب کر لیا گیا ہے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ آپ کے زیر استعمال جنرل بس سٹینڈ میں واقع سرکاری کینٹین جسے کارپوریشن نے کرایوں کی عدم ادائیگی کی مد میں سیل کیا تھا اب کارپوریشن کے علم میں آیا ہے آپ نے کینٹین کی پچھلی سائیڈ سے راستہ بنا کر مزید دکانیں تعمیر کر لی ہیں جس کے لئے آپ کو صفائی کے لئے موقع دیا جاتا ہے کہ 17اگست کو ایم او آر کے دفتر میں ھاضر ہوں بصورت دیگر کار سرکار میں مداخلت و سیل توڑنے پر آپ کے خلاف متعلقہ تھانے میں مقدمہ درج کروایا جائے گا اور بذریعہ ڈسٹرکٹ کلکٹر مزید قانونی کاروائی بھی کی جائے گی دریں اثناغیرقانونی دکانوں کی تعمیر اور فروخت کے بارے میں رابطہ کرنے پر میونسپل افسر ریگولیشن (ایم او آر)عمران علی نے بتایا کہ اصل الاٹی کے انتقال کے بعد یہ کینٹین اس کی بیوہ کے نام منتقل کی گئی تھی انہوں نے الاٹی کے نادہندہ ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس کیس کا تمام ریکارڈ منگوا لیا گیا ہے جس کے بعد اصل مدت اور صحیح اعدادوشمار کا اندازہ ہو سکے گا تاہم یہاں دکانیں کب بنیں اس کا علم نہیں البتہ الاٹی کو نوٹس بھی جاری کر دیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ عام پریکٹس یہ ہے کہ غیر قانونی قابضین پہلے جگہ کے کاغذات تیار کر کے عدالتوں کا سہارا لیتے ہیں اور غالب امکان یہ ہے کہ انہوں نے بھی کاغذات تیار کر رکھے ہیں اور معاملہ پہلے سے عدالت میں ہے تاہم آج متعلقہ پارٹی کی بات سننے کے بعد حقیقت سامنے لائیں گے۔

کوئی تبصرے نہیں