TRUE
RTL

Classic Header

{fbt_classic_header}

تازہ ترین :

latest

بجلی کے بلوں میں ہوشربا اضافے کے خلاف راولپنڈی کے مختلف مقامات پرشہریوں کی جانب سے احتجاج


 راولپنڈی (راجہ طیب) آئیسکو کی جانب سے جڑواں شہروں کے عوام کو بھیجے گئے بجلی کے بلوں میں ہزاروں روپے کے اضافی ٹیکسوں اور ہوشربا بلوں کے خلاف راولپنڈی میں مختلف مقامات کا احتجاج کا سلسلہ شروع ہو گیا شہریوں نے اضافی ٹیکسوں کی موجود گی مین بل جمع کروانے سے انکار کر دیا اور حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اگر رواں بلوں کی درستگی کر کے تمام اضافی ٹیکس ختم نہ کئے گئے تو احتجاج کا دائرہ بڑھاتے ہوئے یومیہ بنیادوں پر تمام مرکزی شاہراہوں پر دھرنے دیئے جائیں گے اس ضمن میں پیر کے روز پیرودھائی،ڈھوک منگٹال ہزارہ کالونی،صفدر آباد اور چونگی نمبر4پر شہریوں نے زبردست احتجاجی مظاہرے کئے مظاہرین نے ٹائر جلا کر سڑکیں بلاک کر دیں اور ھکومت و آئیسکو کے خلاف شدید نعرہ بازی کی شہریوں کا موقف تھا کہ گزشتہ ماہ 301یونٹ بجلی پر بجلی کی اصل قیمت 4434روپے تھی لیکن صارف کو 9361روپے کا بل بھجوایا گیاجبکہ اس صارف کو رواں ماہ 323یونٹ پر 7082بجلی کی قیمت لگا کر بھیجی گئی جبکہ اس پر فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے نام پر مزید2998روپے ایف سی سرچارج کی مد میں 140روپے، کیوٹی آر ٹیرف کی مد میں 1220روپے،ٹی وی فیس کی مد میں 35روپے،جنرل سیلز ٹیکس کی مد میں 1435روپے،فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ پر مزید ٹیکسوں کی مد میں 510روپے کا اضافی اور غیر قانونی بوجھ صارفین پر لادا گیا ہے اس طرح4434روپے کی بجلی استعمال کرنے والے صارف کو مجموعی طور پر13419روپے کا بل بھجوایا گیا ہے جو اصل صرف شدہ بجلی کی قیمت 9ہزار روپے زائد ہے جبکہ یہ بل ایسے صارفین کو بھجوائے جا رہے جن کے گھروں میں 2سے3پنکھوں اور3سے4لائٹوں سے زیادہ کا کوئی استعمال بھی نہیں شہریوں نے اس مر شدید احتجاج کیا کہ حکمرانوں یا کسی اعلیٰ شخصیت کو قبض ہوجائے تو عدالتیں رات12بجے بھی کھل جاتی ہیں لیکن مفاد عامہ کے لئے عدالتوں میں دائر پٹیشنوں پر لمبی تاریخیں دے دی جاتی ہیں مطاہرین کا کہنا تھا کہ ہمیں عمران خان، شریف برادران یا آصف زرداری سے کوئی لینا دینا نہیں ہمیں اپنے بچوں کے لئے2وقت کی روٹی سے غرض ہے مہنگائی کی موجودہ لہر میں جسم اور روح کا رشتہ برقرار رکھنا مشکل ہے جبکہ حکومت اور اپوزیشن اپنے اقتدار کے لئے نورا کشتی میں مصروف ہیں مظاہرین نے دوٹوک الفاظ میں واضح کیا کہ فوج اور عدلیہ ملک میں اس سیاسی بحران کو ختم کرنے کے لئے ہنگامی اقدامات کرے اور عوامی ریلیف کے لئے فوری احکامات جاری کئے جائیں بجلی کے ہوشربا بلوں کے حوالے سے ہائی کورٹس میں دائر پٹیشنوں پر جلد فیصلے دیئے جائیں اور گزشتہ ماہ کے بلوں میں وصول تمام ٹیکس صارفین کو واپس کروائے جائیں شہریوں نے مطالبہ کیا کہ واپڈا اور آئیسکو ملازمین و افسران کو مفت بجلی کی سہولت ختم کی جائے سرکاری دفاتر اور وزارتوں مین سرکاری خرچ پر ایئر کنڈیشند کا استعمال بند کیا جائے بجلی کے بلوں میں لگائے گئے تمام ٹیکس فوری طور پر ختم کئے جائیں بصورت دیگراحتجاج کا یہ سلسہ یومیہ بنیادوں پر شروع کیا جائے گا اور شہر کی مرکزی شاہراہیں بند کرنے کے ساتھ واپڈا دفاتر اور گرڈ سٹیشنوں کا گھیراؤ کیا جائے گا۔


کوئی تبصرے نہیں