راولپنڈی (راجہ طیب) سول جج راولپنڈی صداقت علی خان نے مسلم لیگ(ن) کے رہنما کیپٹن (ر) صفدرکی بریت کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں مقدمہ سے بری کرنے کا حکم دے دیا پولیس تھانہ وارث خان نے 2018میں احتجاجی ریلی نکالنے اورکار سرکار میں مداخلت سمیت دیگر الزامات کے تحت کیپٹن (ر)صفدر کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا جس میں کیپٹن (ر)صفدر نے چوہدری یاسر ایڈووکیٹ کے ذریعے ضابطہ فوجداری کی دفعہ249-Aکے تحت بریت کی درخواست دائر کی تھی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ درخواست گزار پرعائد الزامات بے بنیاد ہیں جس میں سزا کے امکانات بہت کم ہیں جبکہ انہی دونوں مقدمات میں نامزد سینیٹر چوہدری تنویر خان،این اے 62سے قومی اسمبلی کے امیدوار بیرسٹر دانیال تنویر چوہدری،صوبائی حلقہ پی پی18کے امیدوار ملک شکیل اعوان،مقامی چیئر مین مشتاق اور مقامی یونین کونسل کے وائس چیئر مین مقبول احمد خان سمیت دیگر تمام ملزمان کو عدالت پہلے ہی بری کر چکی ہے لہٰذا اسی بنیاد پر درخواست گزار کو بھی بری کیا جانا چاہیے درخواست میں مزید کہا گیا کہ پہلے بری ہونے والے ملزمان کے عدالتی فیصلے کو بھی پراسیکیوشن کی جانب سے چیلنج نہیں کیا گیالہٰذا کیپٹن (ر)صفدر کو بھی مقدمہ سے بری کیا جائے گزشتہ روز عدالت نے کیپٹن صفدر پر فرد جرم عائد کرنا تھی تاہم ان کے وکلا نے بریت کی درخواست پر دلائل میں موقف اختیار کیا کہ بریت درخواست دائر ہونے کے بعد فردجرم کی کاروائی نہیں ہو سکتی کیپٹن صفدر کے وکیل کا موقف تھا کہ مقدمہ میں ایمپلی فائر ایکٹ اور دیگر دفعات سمیت میرج ایکٹ کی دفعہ انتہائی مضحکہ خیز ہے میرے موکل کے خلاف حکومتی دباؤ پر انتقامی کاروائی کے لئے ایک ہی واقعہ کے 4 مقدمات کا اندراج کیا گیا ان مقدمات میں دیگر شریک ملزمان ایسے بھی تھے جنہوں نے الیکشن لڑنا تھا یاالیکشن کی تیاری میں تھے تاہم شریک ملزمان کو ان مقدمات میں بریت کی درخواستوں پر بری کردیا گیالہٰذا استدعا ہے کہ کیپٹن (ریٹائرڈ) صفدر کو بھی بری کیا جائے عدالت نے دلائل سننے کے بعد کیپٹن صفدر کو مقدمہ سے بری کردیا۔
مسلم لیگ(ن) کے رہنما کیپٹن (ر) صفدرکی بریت کی درخواست منظور
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
کوئی تبصرے نہیں