مری(بیورورپورٹ)ملکہ کوہسار مری مسائلستان میں تبدیل ہوکررہ گیا،اہم ترین سیاحتی مرکز مال روڈتحصیل انتظامیہ اورمیونسپل کارپوریشن مری کی ناقص حکمت عملی کے باعث راجہ بازا رکامنظر پیش کرنے لگا مال روڈ پر نہ توکوئی قانون ہے اورنہ ہی ایڈمنسٹریٹر میونسپل کارپوریشن مری اورتحصیل انتظامیہ اپنی کسی ذمہ داری کو محسوس کرتی ہے ہرطرف لاقانونیت سیاحوں سے زیادہ ریڑھیاں،پیشہ وربھکاری،افغانی بچوں اوربچیوں کی تعداد زیادہ نظر آتی ہے یہ بچے مختلف اشیاء فروخت کرنے کی آڑ میں بھیک مانگتے ہیں اورزبردستی سیاحوں سے کھانے پینے کی اشیاء چھین لیتے ہیں،شدید رش کے باوجودتیز رفتار موٹرسائیکل سوار پیدل چلنے والوں کے عذاب بنے ہوئے ہیں،یڑھی بان سیاحوں ریڑھیاں سیاحوں سے ٹکراکر انکی مزیدتنگ کرتے ہیں،مال روڈ پر جگہ جگہ ٹھیلے لگے ہوئے ہیں،جبکہ دیگر کئی افراد بھی گھوم پھر کر کاروبارکرتے نظر آتے ہیں سیاحوں کاکہنا ہے ماضی کے مال روڈ اوراسکی موجودہ بگڑی ہوئی صورتحال انتہائی تشویشناک اورپریشان کن ہے اورمال روڈ پر اب گھٹن کااحساس ہوتا ہے ان کاکہنا ہے کہ انتظامیہ اور سکیورٹی ادارے بھی مکمل خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں،سیاحتی،عوامی اورکاروباری حلقوں نے وزیراعلیٰ پنجاب،کمشنر اورڈپٹی کمشنر راولپنڈی موجودہ حالات کے پیش نظر فوری ایکشن لینے اوراصلاح احوال کرنے کامطالبہ کیاہے۔
مری. انتظامیہ کی ناقص حکمت عملی کے باعث ملکہ کوہسار مری مسائلستان میں تبدیل ہوکررہ گیا
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
کوئی تبصرے نہیں